سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(624) کیا ڈاڑھی رنگنا ضروری ہے

  • 25739
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 481

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک مولوی صاحب سے کہا کہ مولوی صاحب آپ کی ڈاڑھی کے بال سفید ہیں۔ ان کو آپ تبدیل کیوں نہیں کرتے اور میں نے اسے وہ حدیث بھی سنائی کہ غیر مسلموں کی مخالفت کرو، تو انھوں نے جواب میں کہا کہ اگر انسان زندگی میں ایک مرتبہ ہی رنگ لے تو کافی ہے ساری زندگی رنگنے کی ضرورت نہیں۔ پھر انھوں نے یہ بھی حدیث سنائی کہ یہودی جوتیاں اتار کر نماز پڑھتے ہیں اور ہم جوتیاں پہن کر نماز ادا کریں، تو میں اس کی یہ بات سن کر خاموش ہو گیا۔ آپ اس مسئلہ میں تفصیلی جواب تحریر فرمائیں۔(عمر علی مغل) (۳ مارچ ۲۰۰۰ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مولوی صاحب نے جو کچھ فرمایا وہ صحیح ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  فرماتے ہیں:’’ جس کا حاصل یہ ہے کہ جس نے نبیﷺ کی ڈاڑھی رنگنے کا ذکر کیا ہے( جس طرح کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا  اور ابن عمر رضی اللہ عنہما  کی روایات میں ہے کہ آپﷺنے زرد رنگ کیا تھا) یہ بعض حالات میں ہے اور جس نے نفی کی ہے( جیسے حضرت انس رضی اللہ عنہ  ہیں) یہ آپﷺکے اکثر اور اغلب حال پر محمول ہوگا۔(فتح الباری:۱۰/ ۳۵۴) یہود کا ڈاڑھی نہ رنگنا وقتی ہے حتمی نہیں۔ یہود ڈاڑھی رنگ بھی سکتے ہیں تو اس صورت میں کیا حکم ہو گا؟ ظاہر ہے کہ شرعی احکام ابدی ہیں، افعالِ یہود کے تابع نہیں، لہٰذا ڈاڑھی رنگنا صرف مستحب ہے واجب نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:464

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ