سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(293) وقت کی کمی کے وقت فرض نماز پڑھ لی جائے اور اس کے ساتھ نوافل ادا کر لیے جائیں تو یہ جائز ہے یا نہیں؟

  • 2573
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2017

سوال

(293) وقت کی کمی کے وقت فرض نماز پڑھ لی جائے اور اس کے ساتھ نوافل ادا کر لیے جائیں تو یہ جائز ہے یا نہیں؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کمی وقت مثلاً ٹرین میں، مجلس میں، بازار میں بروقت صرف فرض نماز پڑھ لی جائے اور سنت نفل دوسرے وقت ادا کر لیے جائیں تو جائز ہے یا نہیں؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ایک ہی وقت میں اس نماز کی تکمیل کی سو فیصد کوشش کرنی چاہیے یہی تقویٰ ہے یہی افضل ہے اگر کبھی کبھار مجبوراً ترکیب بالا پر عمل ہو جائے تو درجہ جواز میں ہو گا عادت نہ بنا لینا چاہیے۔ (اہل حدیث سوہدرہ جلد نمبر ۱۵، شمارہ نمبر ۱۷)

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

محدث فتویٰ

تبصرے