السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا زندگی میں کسی کا بیعت ہونا صحیح ہے؟ جیسے عموماً لوگ پیر ومرشد پکڑتے ہیں۔ (ذوالفقار علی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محض پیری مریدی کی بیعت کا شرع میں کوئی وجود نہیں۔ بیعت کا اصل تعلق نبی کی ذات سے ہوتا ہے جو اللہ کے ساتھ پابندی عہد کی صورت میں ضمانت ہے یا پھر خلافت کی صورت میں جو اس کا قائم مقام ہو اس کی بیعت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اسلام میں بیعت کا کوئی تصور نہیں۔ اگر اس کا کوئی وجود ہوتا تو’’قُرُوْنٍ مُّفَضَّلَہ‘‘ یعنی صحابہ وتابعین کے خیر وبرکات والے زمانے، اس کے زیادہ حق دار ہوتے جب کہ ان میں اس کا نام ونشان تک نہیں ملتا۔ لہٰذا یہ ’کُلُّ مُحْدَثٍ بِدْعهٌ ‘ کے زمرہ میں شامل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب