السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر ایک شخص دنیاوی تعلیم کے لیے گھر سے نکلے تو اگر خدانخواستہ وہ راستے میں ہی فوت ہو جائے تو کیا وہ شہید کہلاتا ہے؟ کیونکہ کئی دفعہ پڑھا ہے کہ جو علم کے حصول کے لیے نکلے وہ شہید کہلاتا ہے۔ (سائل: شاہد عزیز۔ اسلام آباد)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دنیاوی تعلیم کا حصول اگر دین کی معاونت کے لیے ہے تو یہ بھی دین ہی بن جاتی ہے۔
’اِنَّمَا الاَْعْمَالُ بِالنِِّیَّاتِ‘(صحیح البخاري،کَیْفَ کَانَ بَدْء ُ الوَحْیِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ؟،رقم:۱)
ایسا آدمی موت کی صورت میں اجر و ثواب سے محروم نہیں۔ ان شاء اﷲ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب