السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا لڑکے کی طرف سے دو جانیں دینا اور لڑکی کی طرف سے ایک جان دینا لازمی ہے یا ایک ایک جان بھی کفایت کر جائے گی؟ (محمد یامین خان سلفی۔ گوجراں والا) (۱۲ جولائی ۲۰۰۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل یہ ہے کہ لڑکے کی طرف سے دو جانور اور لڑکی کی طرف سے ایک جانور ذبح کیا جائے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما اور امام مالک رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ دونوں کی طرف سے ایک ایک بکری عقیقے میں کی جائے لیکن راجح مسلک پہلا ہے۔ ملاحظہ ہو:( تحفۃ المودود باحکام المولود،ص:۳۸، الفصل العاشر)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب