السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی کے جانور(مثلاً گائے) میں بعض لوگ پانچ حصے قربانی کے رکھ لیتے ہیں اور ۲ حصے کسی ایک بیٹے کے عقیقے کے رکھ لیتے ہیں۔ کیا یہ عمل درست ہے یا عقیقے کے لیے دو جانیں ہی کرنا پڑیں گی۔ (سائل) (۳۱ جنوری ۲۰۰۳ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قربانی کی گائے میں عقیقے کی شراکت نہیں ہو سکتی۔ اس کی دو وجہیں ہیں:
۱۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ گائے سے عقیقہ کرنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔
۲۔ دوسری بات یہ ہے کہ راجح مسلک کے مطابق لڑکے کی طرف سے دو بکروں سے عقیقہ ہونا چاہیے۔ جس طرح کہ حدیث میں صراحت کی گئی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب