السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی کے جانور اور عقیقہ کے جانور دونوں کی شرطیں ایک جیسی ہیں یا مختلف ہیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دے کر عندا للہ ماجور ہوں۔( محمد رمضان آزاد،چھانگا مانگا۔ قصور) (۱۲ اگست،۱۹۹۴ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عقیقہ کے جانور میں شروط کی تصریح کسی حدیث میں موجود نہیں۔ البتہ حدیث میں لفظ (’مُکافِئَتَانِِ‘سنن الترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی العَقِیقَۃِ،رقم:۱۵۱۳) وارد ہوا ہے۔
اس سے بعض اہل علم نے یہ سمجھا ہے کہ اس میں شروط قربانی جیسی ہونی چاہئیں۔ احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ اس میں شروط قربانی جیسی ہوں۔ ہمارے شیخ محدث روپڑی رحمہ اللہ نے بھی اسی بات کو اختیار کیا ہے۔ ملاحظہ ہو (فتاویٰ اہل حدیث جلد دوم،ص:۳۰۶،۳۰۷)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب