السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے ایک مرغی خدا کے نام پر پال رکھی ہے اور جب وہ بڑی ہوتی ہے تو وہ اس کو خود ذبح کرکے کھا جاتا ہے اور اس کی قیمت مسجد میں دے دیتا ہے۔ کیا یہ درست ہے؟(محمد زکریا، متعلم جامعہ کمالیہ دارالحدیث راجووال) (۱۶ جنوری ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بہ نیت نفلی صدقہ جانور بہتر ہے کہ اسے ذبح کرکے یا زندہ صدقہ کردیا جائے ۔ اگر کسی وجہ سے ایسا نہ ہو سکے تو قیمت دینے میں بھی بظاہر کوئی حرج نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب