السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر مرغی اذان دے تو اس کو ذبح کردینا چاہیے یہ رجحان عام ہے۔ کیا یہ قرآن و سنت سے ثابت ہے؟( محمد جہانگیر، آزاد کشمیر) (۱۸ اکتوبر ۱۹۹۶ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اذان دینے والی مرغی کو ذبح کردینے کا رجحان غلط اور جاہلانہ توہم پرستی پر مبنی ہے۔ ضرورت ہو تو اسے ذبح کرنا بلا تردد جائز ہے۔ ممانعت کی کوئی دلیل نہیں۔ محض اذان کی وجہ سے اسے ذبح کردینا جاہلانہ فعل ہے۔ شریعت میں اس کا کوئی اصل نہیں۔ پھر جانوروں کی مخصوص اوقات میں بولی پر اذان کا اطلاق عرف عام میں مجازی ہے۔ حقیقتاً نہیں۔ جس طرح کہ جمرات کو عامۃ الناس شیاطین سے موسوم کرتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب