السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قربانی کی کھال ذاتی کتب خانے ، ذاتی راستے یا عام رستے بنانے کے لیے استعمال ہو سکتی ہے؟(محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(۱۸ جون۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قربانی کی کھال فقراء و مساکین کو دینی چاہیے۔ اگر مصلّٰی یا ڈول وغیرہ بنا لیا جائے تو اس کا بھی جواز ہے لیکن رفاہِ عامہ کے کاموں میں صرف نہیں کرنی چاہیے اور فروخت کرکے پیسے کھانے کی بھی اجازت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب