السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی کی کھال کسی مال دار دوست کو بطورِ ہدیہ دی جا سکتی ہے جیسے گوشت ہدیۃً دیا جاتا ہے؟(سائل) (۱۰ مئی ۲۰۰۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں قربانی کی کھال کسی مال دار کو بطورِ ہدیہ دی جا سکتی ہے۔ قربانی کے گوشت اور چمڑے کا حکم ایک جیسا ہے۔ ابتداء میں جب رسول اللہﷺ نے تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے سے منع فرمایا تھا، تو صحابہ نے چمڑوں کی مشکیں بنانی بھی ترک کردی تھیں۔ اگر قربانی کا چمڑہ گوشت کا حکم نہ رکھتا تو صحابہ رضی اللہ عنہم مشکیں بنانا ترک نہ کرتے۔(منتقی الاخبار )
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب