السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا خصی جانور کی قربانی درست ہے ؟ (سائل) (۷ فروری ۲۰۰۳ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خصی جانور کی قربانی کرنا درست ہے۔ ابو رافع کی روایت میں ہے کہ:
’’رسول اللہ ﷺ نے دو سفید سیاہی مائل خصی کیے ہوئے دنبوں کی قربانی دی۔‘‘
یہ روایت ’’مسند احمد‘‘ میں ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے ’’ارواء الغلیل‘‘(۳۶۰/۴) میں اس پر صحت کا حکم لگایا ہے۔ ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ لامام احمد بن حنبل‘‘ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ یا عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ:
’أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ ضَحَّی بِکَبْشَیْنِ سَمِینَیْنِ عَظِیمَیْنِ أَمْلَحَیْنِ أَقْرَنَیْنِ مُوْجَیَیْنِ۔‘ (مسند احمد،رقم:۲۵۰۴۶)
’’رسول اللہﷺ نے دو سفید سیاہی مائل،موٹے تازے، سینگوں والے دنبوں کو قربان کیا۔‘‘
پھر اس پر صحیح لغیرہ کا حکم لگایا ہے۔ ملاحظہ ہو:(۴۹۷/۴۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب