سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(517) پیدائشی بے دانت جانور کی قربانی کا حکم

  • 25632
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 635

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بکرا جس کی عمر اس وقت ایک سال تین ماہ ہے اور پیدائشی طور پر اس کے دانت نہیں ہیں جب کہ قربانی کے جانور کے لیے دو دانت والا ہونا ضروری ہے تو کیا ایسی صورت میں ایسا جانور قربانی کیا جا سکتا ہے۔ نیز اب ایک سال تین ماہ بعد اس کیسامنے کے دو دانت نکلنے شروع ہو چکے ہیں۔بَیِّنُوْا تُوجرُوْا (محمد حسن احسن، خطی، عارف والا ضلع ساہیوال) (۵ نومبر۱۹۹۳ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس قسم کے نادر واقعات میں عام عادت کا لحاظ رکھا جاتاہے۔ ہمارے ہاں عام حالات میں بکرا ڈیڑھ سال کے لگ بھگ دو دانت نکال ڈالتا ہے۔ اس اعتبار سے مذکور بکراعمر ہذا کو اگر پہنچ جائے تو وہ لائق قربانی ہے۔ ان شاء اللہ۔

غالباً اس قسم کے امور کے پیش نظر بعض ائمہ جانوروں میں صرف تحدید عمر کے قائل نظر آتے ہیں۔(کما فی النھایۃ بحوالہ عون المعبود(۵۳/۳)

جس طرح کہ بلوغت انسانی کا اعتبار بعض ائمہ کے نزدیک عمر کی حد بندی سے ہے۔اور اگر اس جانور کے دانت ایک سال تین ماہ بعد ظاہر ہونے شروع ہو گئے تو مزید انتظار کر لیا جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:407

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ