السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سنا ہے قربانی ہر صاحبِ نصاب پر واجب ہے۔ اس زمانے میں ساڑھے باون تولے چاندی قریباً پانچ ہزر روپے کی بنتی ہے۔ ایک غریب انسان تھوڑنے تھوڑے پیسے اپنے کسی آڑے وقت کے لیے بچائے اور نصاب کی حد تک رقم پہنچ جائے گی۔ آہستہ آہستہ وہ دوبارہ اس حد تک پہنچے تو پھر وہی بات۔ اس کا مطلب ہے کہ کوئی غریب نصاب کی حد سے آگے جا ہی نہیں سکتا۔ نہ ہی حکومت قابلِ ذکر مدد کرتی ہے۔ کیونکہ اسلامی نظام نافذ ہی نہیں ہے۔ ایسی صورت میں غریب لوگ کسی مشکل وقت کے لیے بچانا چاہیں تو کیسے بچائیں؟ والسلام (محمد احسان۔ لاہور) (۱۲ دسمبر ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمہور اہل علم کے نزدیک قربانی دینے والے کے لیے صاحبِ نصاب زکوٰۃ ہونا ضروری نہیں۔ تا ہم امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک صاحبِ نصاب اور مقیم ہونا ضروری ہے۔ لیکن راجح مسلک پہلا ہے۔ اس لیے کہ کسی صحیح حدیث میں صاحبِ نصاب ہونے کی قید موجود نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب