سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(469) کیا مسجد نمرہ کا کچھ حصہ میدانِ عرفات کی حدود سے باہر بنا ہوا ہے؟

  • 25584
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1246

سوال

(469) کیا مسجد نمرہ کا کچھ حصہ میدانِ عرفات کی حدود سے باہر بنا ہوا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض کتب ِ حج سے معلوم ہوا کہ مسجدہ نمرہ کا کچھ حصہ میدانِ عرفات کی حدود سے باہر بنا ہوا ہے۔ جب کہ اس میں موجود لوگ حج کی غرض سے وہاں جاتے ہیں اور جگہ حاصل کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ تو جو لوگ اس حصہ میں بیٹھے رہتے ہیں ان کا حج نہیں ہوتا۔ مسجد کو آخرایسا بنانے کی ضرورت کیا تھی؟ کیا یہ بہتر نہ تھا کہ تمام مسجد کو میدانِ عرفات ہی میں بنایا جاتا تاکہ حجاج کو آسانی ہو؟(۱۵ نومبر ۱۹۹۶)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد نمرہ کا محرابی حصہ وقوف عرفہ سے باہر ہے۔ مسجد صرف نماز پڑھنے کے لیے بنی ہے۔ وقوف کے لیے نہیں۔ وقوف وقتِ زوال اور نماز کے بعد ہے۔ نبیﷺ بھی بذاتِ خود یہاں نماز ادا کرکے آگے بڑھ گئے تھے۔ ﴿لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ ﴾(الاحزاب:۲۱) یہاں مسجد کی بناء پر اعتراض نہیں ہوسکتا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:360

محدث فتویٰ

تبصرے