السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص اپنی دکان کسی ایسے آدمی کو کرائے پر دے جو حرام کاروبار کرتا ہو ،مثلاً فلموں ،گانوں کی سی ڈیوں اورکیسٹوں کی دکان کھولے،یا کوئی نشہ آور چیز فروخت کرے،یا کوئی اور غیر شرعی کام کرتا ہو تو کیا یہ کرایہ اس کا حرام کمائی میں شمار ہو گا ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!کسی غلط کام کرنے والے شخص کو دکان کرائے پر دینا حرام عمل ہے کیونکہ اس طرح اس کے فسق و فجور میں اس کی معاونت ہوتی ہے ،اور گناہ کے کاموں میں معاونت کرنے کا بھی اتنا ہی گناہ ہے جتنا کہ گناہ کرنے کا ہے۔ارشاد باری تعالی ہے۔:
مذکورہ آیت مبارکہ کی روشنی میں ایسے شخص کو دکان کرائے پر دینا ناجائز اور حرام ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائلجلد 02 |