سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(452) حجِ قران کے لیے ’’ھَدْی‘‘ ساتھ لے جانا ضروری نہیں

  • 25567
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 722

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل قربانی ساتھ لے جانے کا نہ وقت ہوتا ہے نہ اس کی جگہ۔ حکومت خود ہی منیٰ میں جانور پہنچا دیتی ہے۔ اس صورت میں نیت حج قران کی کی جا سکتی ہے یا نہیں؟(ڈاکٹر حبیب الرحمن کیلانی) (۱۲ جون ۲۰۰۹ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں حج ِ قران کی نیت ہو سکتی ہے۔ علاقہ سے ھَدْی کو ساتھ لے کر جانا شرط نہیں لیکن اگر ھَدْی لے جائے تو حجِ قران ہونا چاہیے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:351

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ