سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(441) کاروبار کرے یا حج کا فریضہ ادا کرے؟

  • 25556
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 722

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کے پاس نقدی روپے اتنے ہیں کہ وہ حج کر سکتا ہے مگر اس کا خیال ہے کہ ابھی حج کا مہینہ( وقت ) کچھ دور ہے یعنی چند ماہ باقی ہیں، لہٰذا وہ کوئی کاروبار شروع کرتا ہے اور حج سے محروم ہو جاتا ہے۔ جب کہ دوسرا ایسا ہی شخص حج کرتا ہے جب کہ تیسرا شخص ایسا ہے کہ اس کے پاس عین حج کے وقت(مہینہ میں) زادِ راہ پورا ہے مگر وہ کاروبار وغیرہ کو ترجیح دیتا ہے اور حج نہیں کرتا۔

مندرجہ بالاتینوں اشخاص کا طرزِ عمل ازروئے شریعت کیسا ہے؟ (محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(۱۸ جون۱۹۹۹ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 گھریلو اخراجات کے علاوہ اگر حج کی رقم موجود ہو تو فوراً حج کا اہتمام کرنا چاہیے اور کاروباری معاملہ کو مؤخر کردینا چاہیے۔ درمیانے آدمی کا طرزِ عمل درست ہے۔ پہلا اور تیسرا خطا کار ہیں۔ ان کو اپنے طرزِ عمل پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:346

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ