سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(439) صاحب ِ استطاعت شخص کا عمرہ کے لیے جانا اور چوری چھپے حج کا فریضہ ادا کرنا

  • 25554
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 970

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو لوگ عمرہ کا ویزہ لے کر سعودی عرب جاتے ہیں اور وہاں جا کر حکومت کی نظروں سے چھپ کر اپنا وقت گزارتے ہیں۔ پھر حج کرکے اپنے ملک واپس آتے ہیں۔ کیا اس طریقہ سے بھی حج کیا جا سکتا ہے۔ اور یہ فعل چوری یا دھوکہ دہی کے زمرہ میں تو نہیں آتا اور صاحب ِ استطاعت بھی رقم بچانے کے لیے ایسا کر سکتا ہے؟( عبدالرزاق اختر، رحیم یار خان) (۲۰ مئی ۱۹۹۴ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلام کی خاطر جب چوری کرنے کا جواز ہے جس طرح کہ قصہ مرثد میں معروف ہے کہ وہ مکہ سے مظلوم مسلمانوں کو چوری اٹھا کر لے آتا تھا۔(قرطبی:۱۶۸/۱۲)

اسی طرح حج بھی چوری چھپے ہو سکتا ہے کیونکہ یہ عمل خیر ہے۔ صاحب ِ استطاعت بھی بوقت ِ ضرورت ایسا کر سکتاہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:344

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ