السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبرستان کی زمین یا اس کی چار دیواری پر مالِ زکوٰۃ صرف کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟(شیخ محمد سلیم سیالکوٹ) (۹ اگست ۱۹۹۶ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبرستان کی زمین یا اس کی چاردیواری پر مال زکوٰۃ صرف نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ ’’سورۃ التوبہ‘‘ میں ذکر کردہ آٹھ مصارف میں سے کسی سے اس کا تعلق نہیں۔ تاہم بعض مفسرین نے مصرف ’’فی سبیل اللہ‘‘کو عام کرکے رفاہِ عامہ کے تمام کاموں کو اس میں شامل کرنے کی سعی کی ہے۔ لیکن یہ نظریہ درست نہیں۔ اگریہ مصرف اتنا ہی عام ہوتا تو دیگر سات مصارف کو بھی ذکر کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ اس لیے کہ لفظ ’’فی سبیل اللہ‘‘میں وہ بھی شامل ہو جاتے ہیں۔ قرآنی آیت میں ان کا علیحدہ ذکر کرنا اس امر کی دلیل ہے کہ اس سے مقصود مخصوص امور ہیں اور وہ جہاد اور حج و عمرہ ہیں۔ بعض روایات میں ان امور کی تصریح موجود ہے۔ ملاحظہ ہو۔ ’’سنن ابی داؤد‘‘ وغیرہ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب