سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(409) مفلوک الحال مزدور شخص کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟

  • 25524
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 557

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کے پاس اپنا آبائی مکان ہے جو کہ ۴۔۵ لاکھ کا ہے۔اس کے پاس کوئی زیور بھی نہیں ہے۔ وہ نوکری یا مزدوری کرکے بال بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ اس کے گھر کا خرچہ زیادہ ہے اور آمدن تھوڑی ہے۔ اس لیے وہ مقروض رہتا ہے۔ کیا اس کا قرضہ زکوٰۃ کی مد سے اتارا جا سکتا ہے؟ بَیِّنُوْا تُوجرُوْا۔ (سائل محمد ابراہیم،قصور) (۲۴ اپریل ۱۹۹۸ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے شخص کو قرض اتارنے کے لیے زکوٰۃ دی جاسکتی ہے کیوں کہ مفلوک الحال ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:329

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ