سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(272) مسجد میں بلند آواز سے قرآن پڑھںا اور اس وجہ سے دوسری نمازی کو تکلیف محسوس ہو

  • 2552
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 1299

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی مسجد میں بآواز بلند قرآن کی تلاوت کرتا ہے جس کی وجہ سے نمازی تکلیف محسوس کرتے ہیں، کیا اس آدمی کو اللہ کے ہاں ایسی تلاوت کا ثواب ملے گا؟ بینوا توجروا۔


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 مسجد میں بلند آواز سے تلاوت کرنے والا ثواب کا مستحق اسی صورت میں ہے کہ جب مسجد میں اس کی تلاوت کسی کے لیے موجب تکلیف نہ ہو۔
اس کے علاوہ اگر اس کی تلاوت مسجد میں کسی نمازی یا غیر نمازی کے لیے باعث تکلیف ہو، تو اس وقت ثواب کے بجائے عتاب کا مستحق ہو گا۔
اسی طرح اگر کوئی اونچی آواز سے درس وغیرہ دیتا ہے جس سے مسجد میں کسی نمازی کو تکلیف ہو وہ بھی اسی حکم میں شامل ہے۔
کیوں کہ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ اعتکاف فرما رہے تھے کہ لوگوں نے بآواز بلند قرآن مجید پڑھنا شروع کر دیا، تو آپ نے پردہ ہٹا کر فرمایا:
تم میں سے ہر کوئی اللہ سے مناجات کرتا ہے، بلند آواز سے پڑھنے سے ایک دوسرے کے لیے ایذاء کا سبب نہ بنو۔ الحدیث
آپ نے ان کو بلند آواز سے منع فرمایا کیوں کہ آپ کے لیے تکلیف دو تھی اور جو کام ایسے کام کا مرتکب ہوتا ہے، جس سے حضور علیہ السلام نے روکا ہے، وہ واقعی قابل سزا ہے۔ واللہ اعلم۔

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ