السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مولانا وحید الدین خاں صاحب نے لکھا ہے کہ خانہ دار عورت کو چاہیے کہ وہ اپنے گھر جیسی سہولتیں غریب مسکین خواتین کو بھی مہیا کرنے کی کوشش کرے تو کیا ہم اپنی گھریلو خدمت گار عورت کو زکوٰۃ فنڈ میں سے ایسی سہولت مہیا کر سکتے ہیں؟ جب کہ وہ مطالبہ بھی کرتی ہو مثلاً واشنگ مشین۔ پانی کی موٹر یا بجلی کا پنکھا وغیرہ۔ (کے۔ طاہر ) (۷ مارچ ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خدمت گار عورت کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔ بشرطیکہ وہ مستحق ہو اور اسے معاوضۂ خدمت شمار نہ کیا جائے اور اس کی خدمت کا صلہ حسبِ معمول علیحدہ ہونا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب