سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(401) مفلوک الحال شخص کے قرض کی ادائیگی کے لیے زکوٰۃ

  • 25516
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 566

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کے پاس (۳۔۴)ایکڑ ملکیتی زمین ہے۔ وہ دریائی ہے۔ کبھی سیلاب سے تباہ ہو گئی اور کبھی بچ گئی۔ اس کے پاس کوئی زیور بھی نہیں، اسے گھر کا خرچ چلانے کے لیے گاہے گاہے قرضہ بھی لینا پڑتا ہے ۔ اس لیے مقروض رہتا ہوں کیا اسے قرضہ اتارنے کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟(سائل محمد ابراہیم،قصور) (۲۴ اپریل ۱۹۹۸ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے مفلوک الحال کو قرض کی ادائیگی کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:326

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ