السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا زکوٰۃ کی رقم سے مسجد کے امام کو تنخواہ دی جا سکتی ہے۔ امام کی ڈیوٹی صرف نمازِ پنجگانہ کی امامت ہے۔ (عبدالرشید عراقی، سوہدرہ۔ضلع گوجرانوالہ) (۱۰ جنوری ۱۹۹۲ئ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زکوٰۃ کے مصارف ’’سورۃ توبہ‘‘( آیت :۶۰) میں متعین ہیں۔ اگر مذکورہ امام کا شمار ان میں ہے تو کچھ لے سکتا ہے ورنہ نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ جب حدیث میں اذان پر اُجرت لینی منع آئی ہے، امامت کا معاملہ تو اس سے زیادہ اہم ہے۔ اس پر اُجرت وصول کرنی بطریق ِ اولیٰ ناجائز ہے۔ تاہم بعض علماء وقت کی پابندی کے پیش نظر مطلق تنخواہ کے تقرر اور جواز کے قائل ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب