السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سال بھر پڑی زکوٰۃ کی رقم میں زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟ (یقین شاہ اور کزئی ابو ظہبی) (۲۵ اکتوبر ۱۹۹۶ئ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سال بھر پڑی ہوئی زکوٰۃ کی رقم پر زکوٰۃ نہیں کیونکہ یہ فقراء و مساکین وغیرہ کا حق ہے جو بذاتِ خود صدقہ ہے پس صدقہ میں صدقہ کے کچھ معنی نہیں اسی بناء پر بیت المال میں جمع شدہ مال پر بھی زکوٰۃ نہیں جس طرح کہ وقف شئے میں بھی زکوٰۃ نہیں۔ اسی بناء پر آپﷺ نے خالد رضی اللہ عنہ کو زکوٰۃ کی ادائیگی سے معذور سمجھا۔ ملاحظہ ہو :صحیح بخاری کتاب الزکاۃ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب