السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تین بھائیوں نے مل کر باغ لگایا ۔ جب باغ بار آور ہوا اور پک کر تیار ہوگیا تو انھوں نے یہ باغ ایک لاکھ روپے کے عوض ٹھیکہ پر دے دیا۔ اس صورت میں وہ عشر کس طرح ادا کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورت میں عشر اکٹھے ایک مالک کی ملک سمجھ کر ادا کیا جائے گا جس طرح کہ شریعت میں مختلف مالکوں کی اکٹھی بکریوں کی زکوٰۃ کا حکم ہے۔
البتہ یہ شئے جس کا عشر ادا کرنا ہے ایسی ہونی چاہیے کہ اس کا ذخیرہ بھی ہو سکے۔ بصورتِ دیگر اس میں عشر نہیں۔ نیز عشر موجود جنس سے باندازہ خشک اور تخفیف چوتھائی حصہ قریباً کی صورت میںلیا جائے گا۔ پھر اسی حساب سے رقم ٹھیکے سے مستاجر کو واپس کردی جائے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب