السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا گنا کی فصل میں عشر قیمت کے اعتبار سے نکالا جائے گا یا وزن کا اعتبار ہی ضروری ہے؟ بَیِّنُوْا تُوجرُوْا(ایک سائل) (۲۴ اکتوبر ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
كماد کا عشر گڑ شکر کے وزن کا اندازہ کر کے نکالا جائے۔ مثلاً گڑ شکر کا اندازہ پانچ وسق (۲۰ من پختہ) ہے تو بیس من کی قیمت کا دسواں یا بیسواں حصہ دیا جائے۔ حسبِ تفاوت بارانی یا چاہی اس سے زائد جتنا ہو گا اسی حساب سے اس کا عشر بھی ادا کرنا ہو گا۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’ وَاتَّفَقُوا عَلَی وُجُوبِ الزَّکَاةِ فِیمَا زَادَ عَلٰی خَمْسَةِ أَوْسُقٍ بِحِسَابِهِ وَلَا وَقْصَ فِیهَا۔‘ (فتح الباری: ۳/۳۵۰ )
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب