السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی کے پاس لاکھوں روپے ہیں اور باقاعدگی سے زکوٰۃ ادا کرتا ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ وہ اُس رقم کی جائداد خرید لیتا ہے اور اُس پر فی الحال کوئی آمدن نہیں ہے۔ کیا وہ شخص زکوٰۃ دینے سے مستثنیٰ ہوگیا ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جائداد اگر ذاتی ملکیت کے لیے خریدی ہے تو اس میں زکوٰۃ نہیں اور اگر بہ نیت تجارت خرید کی ہے تو اس میں زکوٰۃ واجب ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب