السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ایک دوست نے کچھ رقم دے کر بھائیوںاور بہنوںسے ان کے حصے خرید کر مکان کرایہ پر دیا ہوا ہے جب کہ ان کی رہائش پہلے ہی ایک ذاتی مکان میں ہے۔ جواب طلب بات یہ ہے کہ اضافی مکان کے کرائے پر زکوٰۃ ہے یا اصل مالیت پر یا دونوں پر وضاحت فرمائیں۔ (منیر احمد رحیم یار خان) (۲۶ مارچ ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ذاتی رہائشی مکان پر زکوٰۃ نہیں۔ تاہم دوسرے مکان کے کرایہ پر زکوٰۃ ہے جب کہ اس پر سال گزر جائے اور اس رقم کو خرچ نہ کیا ہو۔ نصاب کو پہنچنے کی صورت میں زکوٰۃ واجب ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب