سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(324) ذاتی رہائشی مکان پر زکوٰۃ کا حکم

  • 25439
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 629

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ایک دوست نے کچھ رقم دے کر بھائیوںاور بہنوںسے ان کے حصے خرید کر مکان کرایہ پر دیا ہوا ہے جب کہ ان کی رہائش پہلے ہی ایک ذاتی مکان میں ہے۔ جواب طلب بات یہ ہے کہ اضافی مکان کے کرائے پر زکوٰۃ ہے یا اصل مالیت پر یا دونوں پر وضاحت فرمائیں۔ (منیر احمد رحیم یار خان) (۲۶ مارچ ۱۹۹۹ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ذاتی رہائشی مکان پر زکوٰۃ نہیں۔ تاہم دوسرے مکان کے کرایہ پر زکوٰۃ ہے جب کہ اس پر سال گزر جائے اور اس رقم کو خرچ نہ کیا ہو۔ نصاب کو پہنچنے کی صورت میں زکوٰۃ واجب ہے۔

    ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:294

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ