سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(322) ماہانہ کرایہ مکان سے حاصل شدہ رقم کا نصابِ زکوٰۃ

  • 25437
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 556

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے ہر ماہ کرایہ ۳۰۰۰ ہزار روپے ملتا ہے اور اس میں سے کچھ نہ کچھ بچ جاتا ہے اور میری آمدنی کا کوئی اور ذریعہ بھی نہ ہے۔ اس رقم پر میں زکوٰۃ کیسے دوں نیز یہ کہ کس رقم کو پورا سال بناؤں، اس طرح تو جنوری، فروری، مارچ وغیرہ ہر ماہ میری رقم کا سال بنے گا۔ قرآن حدیث کی رُو سے جواب عنایت فرمایے گا۔(خلیل الرحمن محمدی پلازا سرکلر روڈ ،راجن پور)  (۱۶/ اگست،۱۹۹۱ء )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو رقم آپ کے خرچ سے بچ جائے اور سال بھر جمع رہے اور نصابِ زکوٰۃ یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے تب اس میں چالیسواں حصہ زکوٰۃ ، واجب ہے ورنہ نہیں اور اضافی رقم ساتھ ملاتے  جائیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:292

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ