سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(314) قرض کی رقم پر زکوٰۃ کا حکم

  • 25429
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 592

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے بھائی پر تقریباً۲۵۰۰۰ روپے قرض ہے ، جب کہ ۲۲۰۰۰ روپے انھوں نے ایک شخص کو قرض دے رکھا ہے تو کیا وہ اپنی دکان میں سے زکاۃ ادا کرے گا یا پہلے قرض ادا کرے گا۔ اور یہ یاد رہے کہ دکاندار (جس سے مال خریدتے ہیں) کے ۵۰۰۰ یا ۱۰۰۰۰ روپے اپنے پاس ضرور رکھتے ہیں تاکہ وہ سودا دیتا رہے۔ لیکن اُس ۲۵۰۰۰ روپے کی رقم سے ۱۶۰۰۰ روپے انھوں نے ایک آدمی کے دینے ہیں جو دکان دار نے صرف اس سے قرض لیا ہے۔(سائل)(۱۲ مارچ ۲۰۰۴ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

موجودہ صوت میں دکان کے مالِ تجارت کی زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی قرض دوسرے ذرائع سے ادا کرے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:288

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ