سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(275) جامع مسجد میں اعتکاف بیٹھنا مسنون عمل ہے؟

  • 25390
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 643

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جامع مسجد میں اعتکاف پر بیٹھنا مسنون عمل ہے۔ آیا جامع مسجدسے مراد وہ مسجد ہے جس میں باقاعدہ جمعہ ہوتا ہو تو ایسی مسجد جس میں جمعہ نہ ہو کیا اس میں اعتکاف ہو سکتا ہے۔(سائل) (۱۶ مارچ ۲۰۰۱ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جامع اس مسجد کو کہا جاتا ہے جس میں جمعہ ہوتا ہو امام بخاری اس بات کے قائل ہیں کہ اعتکاف ہر مسجد میں ہو سکتا ہے۔

 ’’صحیح بخاری‘‘ کی تبویب میں رقمطراز ہیں:

’ بَابُ الِاعْتِکَافِ فِی العَشْرِ الأَوَاخِرِ، وَالِاعْتِکَافِ فِی المَسَاجِدِ کُلِّهَا۔  لِقَوْلِهِ تَعَالَی:﴿وَلاَ تُبَاشِرُوهُنَّ وَأَنْتُمْ عَاکِفُونَ فِی المَسَاجِدِ، …الخ﴾

یعنی’اعتکاف سب مسجدوں میں جائز ہے کیونکہ اﷲ نے قرآنی آیت میں کسی مسجد کی تخصیص نہیں کی ظاہر یہی ہے۔ اور جس حدیث میں جامع کے الفاظ ہیں اس میں راوی لیث بن ابی سلیم ضعیف ہے۔ ملاحظہ ہو :نیل الاوطار(۲۸۱/۴)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:260

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ