سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(266) روزے کی حالت میں بطورِ دوا بھاپ ناک میں چڑھانا

  • 25381
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 657

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ کی حالت میں بھاپ کی شکل میں ناک میں دوائی چڑھانے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسئلہ ہذا میں اہل علم کا اختلاف ہے میرے نزدیک راجح قول یہ ہے کہ بایں صورت روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ کیوںکہ دوا غیر طبعی طور پر معدہ میں سرایت کرجاتی ہے۔ حدیث میں جو کھانے پینے سے منع کیا گیا ہے اس سے مراد صرف عرفی کھانا پینا نہیں بلکہ ہر وہ شے جس سے معدہ متاثر ہو لہٰذا وہ ممنوع ہے۔

چناں چہ ایک حدیث میں بحالت روزہ وضو کے وقت ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ کرنا منع آیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ خطرہ ہے کہ پانی ناک کے راستہ حلق میں اتر جائے۔ حالاں کہ یہ عرفاً پینا نہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ کسی طرح کوئی چیز معدہ میں چلی جائے اس سے روزہ متاثر ہوجاتا ہے۔ بھاپ کی صورت میں دوا کے لطیف اجزا کے متعلق خطرہ ہے کہ وہ مساموں کے ذریعہ معدہ میں آجائیں اور روزہ خطرہ میں پڑ جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:256

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ