السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس سال رمضان المبارک کا آغاز ہوا تو زید پاکستان میںمقیم تھا۔ چنانچہ اس نے رؤیت ِ ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق روزے رکھنے شروع کیے جو کہ دو فروری سے شروع ہوئے۔ ۲۵ فروری کو زید اپنے والدین کے پاس قطر چلا گیا۔قطر میں روزے ۳۱ جنوری سے شروع ہوئے تھے۔ اور اس طرح یکم مارچ کو عید ہوئی۔ یوں جب قطر میں عید ہوئی تو زید کے کل روزے ۲۸ ہوئے تھے۔ جب کہ قطر میں کل روزے ۳۰ ہوئے اور پاکستان میں ۲۹ ہوئے۔ اب اس مسئلہ میںزید کے لیے کیا حکم ہے کہ قطر کے مطابق ۲ روزے مزید رکھے یا پاکستان کے مطابق ایک روزہ مزید رکھے یا پھر کوئی بھی روزہ نہ رکھے۔ (سائل) (۱۷ جنوری ۱۹۹۶ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رمضان کے اخیر میں پاکستان سے قطر جانے والا انسان بلاریب عید اہل قطر کے ساتھ کرے گا۔ بعد ازاں دو روزوں کی قضا بھی اہل قطر کے حساب سے دے تاکہ مقامی حضرات سے اختتامِ رمضان کی حسابی موافقت مکمل طور پر ہو سکے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب