السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جو شخص رمضان کے روزے رکھتا ہے۔ اس کے اللہ تعالیٰ پچھلے گناہ معاف کردیتا ہے۔ کیا قسم کا کفارہ بھی رمضان کے روزے رکھنے سے معاف ہو جائے گا۔ یا کفارہ الگ ادا کرنا ہوگا۔(نذیر احمد ۔ اقبال ٹاؤن لاہور)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اہل علم اس بات پر متفق ہیں کہ فضائل سے جو گناہ معاف ہوتے ہیں، صغائر ہیں کبائر نہیں۔ لہٰذا کبیرہ گناہ کے لیے علیحدہ معافی اور توبہ ضروری ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿إِن تَجتَنِبوا كَبائِرَ ما تُنهَونَ عَنهُ نُكَفِّر عَنكُم سَيِّـٔاتِكُم وَنُدخِلكُم مُدخَلًا كَريمًا ﴿٣١﴾... سورة النساء
’’اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تم کو منع کیا جاتا ہے اجتناب رکھو گے تو ہم تمہارے(چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کردیں گے اور تمھیں عزت کے مکانوں میں داخل کریں گے۔‘‘
اسی طرح ایک صحیح روایت میں ہے ایک جمعہ ادا کرنے سے گیارہ دن کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں بشرطیکہ انسان کبائر سے اجتناب کرے۔ بنا بریں شریعتِ اسلامیہ میں قسم کے کفارہ کی انواع سورۃ المائدۃ میں مستقل طور پر متعین ہیں لہٰذا جب تک اس انداز سے کفارہ کی ادائیگی نہیں ہوگی ادا نہیں سمجھا جائے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب