السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض علماء کہتے ہیں کہ وظیفۂ زوجیت کی وجہ سے رمضان کا روزہ ٹوٹنے کی صورت میں کفارہ واجب ہے لیکن رمضان کے روزے کے دوران دانستہ کھا پی لیا تو قضاء واجب ہے، کفارے کا ذکر اس صورت میں حدیث میں نہیں ملتا۔ کیا کفارہ واجب نہیں؟(سائل: محمد علی شاہ، لاہور) ۳۱ مئی ۲۰۰۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسئلہ ہذا میں اہل علم کا اختلاف ہے جمہور کا مسلک یہ ہے کہ اس میں کفارہ نہیں۔ ’’نیل الاوطار‘‘ میں ہے:
’ وَقَالُوا : لَا کَفَّارَةَ إلَّا فِی الْجِمَاعِ۔‘ (نیل الاوطار:۲۵۵/۴)
’’جمہور کہتے ہیں کفارہ صرف جماع میں ہے نہ کہ کھانے پینے میں۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب