سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(236) کیا ستر سالہ بوڑھے کو روزے معاف ہیں؟

  • 25351
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 796

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کی عمر ۷۰ سال ہے بیماربھی رہتا ہے مگر چلتا پھرتا ہے اس نے اس سال روزے بھی نہیں رکھے اور نہ ہی کفارہ ادا کیا ہے اور کہتا ہے کہ میری عمر کے لوگوں کو معافی ہے کیا یہ صحیح ہے؟(سائل عبدالرشید عراقی) (۱۷ جولائی ۱۹۹۸ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ستر سالہ بوڑھا طاقت اور ہمت کی صورت میں روزہ رکھے۔ اور عدمِ استطاعت کی شکل میں کفارہ ادا کرے۔ دونوں امروں سے رخصت نہیں۔ ایک کو درجہ بدرجہ کرنا ہو گا۔ صحیح بخاری کے ترجمۃ الباب میں ہے:

’وَأَمَّا الشَّیْخُ الکَبِیرُ إِذَا لَمْ یُطِقِ الصِّیَامَ فَقَدْ أَطْعَمَ أَنَسٌ بَعْدَ مَا کَبِرَ عَامًا أَوْ عَامَیْنِ، کُلَّ یَوْمٍ مِسْکِینًا، خُبْزًا وَلَحْمًا، وَأَفْطَرَ۔‘ صحیح البخاری، کتاب التفسیر،بَابُ قَوْلِهِ:﴿أَیَّامًا مَعْدُودَاتٍ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیضًا …الخ﴾

’’عمر رسیدہ آدمی اگر روزہ نہ رکھ سکے تو اس کے لیے افطار کی اجازت ہے البتہ کھانا کھلانا ہو گا۔ ) کبر سنی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ  نے ایک یا دو رمضان ہر روزایک مسکین کو روٹی گوشت کھلایا اور خود روزہ نہ رکھا۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:236

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ