السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جرمنی کے دورہ پر جانے کااتفاق ہوا۔ شام کو نماز پڑھی۔ یعنی مغرب کی نماز رات گئے انتظار کرتے رہے مگر شام کی لالی ختم نہ ہوئی بلکہ صبح کی پو پھوٹ گئی۔ ایسی صورت میں عشاء کا وقت نہ ملا۔ نمازِ عشاء کیسے پڑھی جائے؟ یا ساقط ہو جائے گی اور اگر روزہ ہو تو کیسے رکھا جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی صورت میں نماز روزہ کا حسابِ عام معمول کے مطابق ہو گا۔ نماز روزہ ساقط نہیں ہوں گے۔ اس امر کی واضح دلیل ’’صحیح مسلم‘‘ میں قصہ دجال میں ہے۔
آپﷺ نے فرمایا: اس کا ایک دن سال کی طرح ہو گا۔ تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: کیا ہمیں اس میں ایک دن کی نماز کافی ہو گی؟فرمایا نہیں:
’ أُقْدُرُوْا لَهٗ قَدْرًا ‘(صحیح مسلم،بَابُ ذِکْرِ الدَّجَّالِ وَصِفَتِهِ وَمَا مَعَهُ،رقم:۲۹۳۷)
’’بلکہ اندازہ کرنا۔‘‘ یعنی گھنٹوں کے حساب سے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب