السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رؤیت ہلال کے بارے نجومی کی بات کا اعتبارنہیں۔ تقریباً دس سال پہلے ماہرین فلکیات کے مطابق ابھی نیا چاند پیدا نہیں ہواتھا، لہٰذا اس کا نظر آنا ممکن نہیں تھا۔ ایک ملک میں چند لوگوں نے چاند دیکھنے کی گواہی دی۔ دنیا کے اکثر ممالک میں تیسرے دن چاند نظر آیا۔ سوال یہ ہے کہ اگر جدید سائنسی ماہرین کے مطابق نیا چاند نظر آنا ممکن نہ ہو اور چند لوگ چاند دیکھنے کی گواہی دے دیں تو اس صورت میں گواہی معتبر ہے یا نہیں؟ اگر لوگوں کی ایسی بڑی تعداد چاند دیکھ لے کہ ان کا جھوٹ پر جمع ہوناممکن نہ ہو تو اور بات ہے۔ مذکورہ بالا حالات میں صرف چند لوگوں کی گواہی کا اعتبار کیا جائے گا یا نہیں؟ (شیخ عبداللہ،سنت نگر، لاہور) (۱۷ مئی۲۰۰۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شریعت کا پابند اور متقی آدمی چاند نکلنے کی شہادت دے دے تو وہ شرعاً قابلِ اعتبار ہوگی ۔ ایک اعرابی کی گواہی پر رسول اللہﷺنے روزہ رکھنے کا حکم دیا تھا۔ (سنن ابی داؤد ، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ وغیرہ…)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب