سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(190) کیا مردے سنتے ہیں؟ سماع موتیٰ کا عقیدہ رکھنا کیا حکم رکھتا ہے ؟

  • 25305
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 1090

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یا یہ بات درست ہے کہ کبار فقہائے حنابلہ اور حنابلہ کے جمہور علماء کے نزدیک مردہ اپنی قبر کے ارد گرد کی آوازیں اسی طرح سن لیتا ہے جس طرح اپنی زندگی میںسن لیتا تھا؟ (ماسٹر ظفر عالم) (۲۵نومبر ۲۰۰۵ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بات درست نہیں، سعودی عرب کی اللجنۃ الدائمۃ کے فتاویٰ میں ہے:

’ الأصل عدم سماع الأموات  الا ما ورد فیہ النص لقول اللہ سبحانہ یخاطب نبیہ صلی اللہ علیہ وسلم﴿ فَاِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰی﴾الآیة (سورۃ الروم:۵۲)، و قَولہ سبحانہ ﴿وَ مَا أَنْت بِمُسْمِعٍ مَنْ فِی الْقُبُوْر﴾ (سورۃ فاطر:۲۲) فتاویٰ اللجنة الدائمة للبحوث العلمیة والافتاء :۸۲/۹۔

یعنی اصل یہ ہے کہ مردے نہیں سنتے ما سوائے اس مقام کے جہاں نص وارد ہے۔ اللہ سبحانہ نے اپنے نبیﷺ کو خطاب کرکے فرمایا ہے: ’’ تو مردوں کو نہیں سنا سکتا۔‘‘ نیز فرمایا: تو قبروںو الوں کو نہیں سنا سکتا۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:212

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ