السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نبی کریمﷺ کی روح کا آپ کے بدن سے ادنیٰ سا تعلق بھی باقی نہیں رہ گیا۔ بدن مبارک سے کسی قسم کا دنیاوی یا برزخی تعلق ماننے والا کافر ہے۔ آپ کی روح مقام ’’الوسیلہ‘‘ یعنی جنت میں ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبیﷺ کی برزخی زندگی نصوص شریعت سے ثابت ہے چناںچہ ’’مسند امام احمد‘‘ اور ’’سنن ابی داؤد‘‘ وغیرہ میں بسند حسن حدیث ہے:
’مَا مِنْ اَحَدٌ یسلِمُ عَلَیَّ اِلَّا رَدَّ اللّٰهُ عَلٰی رُوْحِیْ حَتّٰی اَرُدَ عَلَیهِ السَّلَام ‘(سنن ابی داؤد،بَابُ زِیَارَةِ الْقُبُورِ،رقم: ۲۰۴۱)
’جب کوئی مجھ پر سلام کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ مجھ پر میری روح کو لوٹا دیتا ہے یہاں تک کہ میں سلام کا جواب دیتا ہوں۔‘‘
واضح شرعی دلائل کا انکار الحاد اور زندقہ ہے۔
﴿أُولـٰئِكَ الَّذينَ اشتَرَوُا الضَّلـٰلَةَ بِالهُدىٰ فَما رَبِحَت تِجـٰرَتُهُم وَما كانوا مُهتَدينَ ﴿١٦﴾... سورة البقرة
تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: مرعاۃ المفاتیح(۶۸۴/۱ تا ۶۹۰) الصارم المنکی، اقتضاء الصراط المستقیم، صیانۃ الانسان۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب