السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہ لوگ کہتے ہیں کہ گناہ گاروں کے جسم بار بار خراب ہونے کے بعد بار بار صحیح سلامت ہونے سے ثابت ہوتا ہے کہ انھیں کوئی نیا بدن دیا جاتا ہے۔ ورنہ دنیاوی بدن تو تباہ ہونے کے بعد صحیح نہیں ہوسکتا۔ (والسلام: حافظ عبدالصمد، مین بازار سراج پارک، شاہدرہ)(۸ فروری ۲۰۰۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
گناہگاروں کے دنیاوی بدن دوبارہ سہ بارہ اسی شکل میں لائے جاتے ہیں جس طرح بار بار ایک ہی پانی کی برف جمائی جاسکتی ہے۔ اسی طرح جسم بھی دنیاوی حالت میں ڈھل جاتا ہے کیوں کہ جزا وسزا کا تعلق اسی بدن سے ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب