سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(140) جڑواں بچے اکٹھے ہوں تو کیا ان کی تدفین کے لیے ایک ہی قبر بنا ئی جائے؟

  • 25255
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1002

سوال

(140) جڑواں بچے اکٹھے ہوں تو کیا ان کی تدفین کے لیے ایک ہی قبر بنا ئی جائے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دو بچے اکھٹے پیدا ہوئے ہیں اور اکٹھے ہی فوت ہو گئے ہیں کیا دونوں کو الگ الگ دفن کریں یا ایک ہی قبر میں دفن کیا جائے؟ (ابو حنظلہ محمد محمود علوی) (۱۳ جون ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصلاً چونکہ ہر انسان کے لیے قبر جدا گانہ ہے۔ لہٰذا ان دونوں بچوں کو علیحدہ دفن کیا جائے۔ قرآن میں ہے:

﴿ثُمَّ اَمَاتَهٗ فَاَقْبَرَهٗ﴾ (عبس:۲۱)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:177

محدث فتویٰ

تبصرے