السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے والد صاحب تقریباً ڈیڑھ دو ماہ پہلے فوت ہوئے تھے۔ ان کی قبر اندر کی طرف گر گئی تھی۔ اور پکی سلیں میت کے اوپر گئی تھیں۔ ہم نے اسی طرح قبرصحیح حالت میں کردی ۔ یہ تقریباً پندرہ روز پہلے کی بات ہے۔ آپ سے سوال یہ ہے کہ کیا قبر کو دوبارہ کھود کر ان کے اوپر سے وزن اٹھا کر پھر دوبارہ قبر بنادی جائے یا ایسے ہی رہنے دیا جائے؟
دوسری بات یہ ہے کہ کیا مٹی ڈالنے سے پہلے قبر پر سلیں یا پھٹے ڈالنا ضروری ہیںیا اسی طرح میت پر مٹی ڈال دی جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کے والد صاحب مرحوم کی قبر جس حالت میں ہے ۔ اسی میں رہنے دیں۔ تجدید کی ضرورت نہیں۔ معاملہ اللہ کے سپرد کریں۔ اس کے ہاں نیکی و تقویٰ کی بنیاد پر بہت ہی آسانی و کشادگی موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی قبر منور فرمائے۔آمین۔
مٹی اور میت کے درمیان کوئی شئے حائل ہونی چاہئے۔ اسی طرح مٹی ڈالنا احترامِ میت کے منافی ہے۔ جیسا کہ
عمرو بن حزم فرماتے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے مجھے ایک قبر پر ٹیک لگائے دیکھا، فرمایا:’’ اس قبر والے کو ایذا نہ دو۔‘‘ (مسند احمد،المستدرک للحاکم،ذِکْرُ عُمَارَۃَ بْنِ حَزْمٍ الْأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ،رقم:۶۵۰۲)
نیز فرمایا: نبی اکرمﷺ نے میت کی ہڈی توڑنا زندہ کی ہڈی توڑنے کی طرح ہے۔
ان روایات سے معلوم ہوا احترامِ میت کے منافی کوئی فعل نہیں ہونا چاہیے۔ احادیث میں وارد لفظ شق (سامی) لحد( بغلی قبر) کا تقاضا بھی یہی ہے کہ درمیان میں آڑ ہو۔ عوارضات کی بناء پر بعض میتوں کی نقل مکانی کے واقعات جو احادیث میں موجود ہیں اسی امر کے مؤید ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب