السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبرستان میں جا کر مرحومین کی بخشش کے لیے کون کون سی دعائیں پڑھنا مسنون ہیں؟ اور قبر کے کس حصے پر کھڑے ہو کر دعائیں پڑھیں؟(سائل محمد یحییٰ عزیز کوٹ رادھا کشن) (۱۴ اگست ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبرستان میں میت کے لیے ہر وہ دعا پڑھی جا سکتی ہے جس میں اس کے لیے مغفرت کی دعا ہو ۔ مثلاً ﴿رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِِیْمَانِ ﴾(الحشر:۱۰)
اور عائشہ رضی اللہ عنہا کو آپﷺ نے یہ دعا بھی سکھائی تھی۔
’ اَلسَّلَامُ عَلٰی اَهْلِ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَ یَرْحَمُ اللّٰه ُ الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَأْخِرِیْنَ وَ اِنَّا اِنْ شَاءَ اللّٰهُ بِکُمْ لَلَاحِقُوْنَ‘(صحیح مسلم(۴۴/۷) ،بَابُ مَا یُقَالُ عِنْدَ دُخُولِ الْقُبُورِ وَالدُّعَاءِ لِأَهْلِهَا،رقم: ۹۷۴، سنن النسائی (۹۲/۴ ۔۹۳)، بَابُ الْأَمْرُ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِینَ، رقم: ۲۰۳۷)
مزید اس موضوع پر مؤلفہ کتابوں کی طرف رجوع کرنا چاہیے کچھ دعاؤں کا ذکر’’صحیح مسلم‘‘میں ہے۔ قبروں سے پیچھے ہٹ کر قبلہ رُخ ہو کر دعا کرنی چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب