السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میت کو دفنانے کے بعد قبر کے سرہانے اور پاؤں کی طرف کھڑے ہو کر ’’سورہ البقرۃ‘‘ کی ابتدائی اور آخری آیات اور قل وغیرہ کی تلاوت کے بارے میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی جو روایت پیش کی جاتی ہے کیا وہ سنداً صحیح ہے اور کیا یہ عمل مسنون ہے ؟ (سائل ) (۲۴ اگست ۲۰۰۱ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ روایت مرفوع اور موقوف دونوں طرح ثابت نہیں۔ مرفوع میں راوی یحییٰ بن عبداللہ الضار البابلتی ضعیف ہے۔ ابو حاتم وغیرہ نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے اور ازوی نے کہا متروک ہے۔ اور موقوف کی سند میں عبدالرحمن بن العلاء بن اللجاج مجہول ہے۔ ملاحظہ ہو حاشیہ مشکوٰۃ علامہ البانی:(۵۳۸/۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب