السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبرستان میں جا کر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کیسا ہے؟ (السائل ثناء اللہ محمد سموں منگیریہ ضلع بدین سندھ) (۱۱ ستمبر۱۹۹۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبرستان میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا جائز ہے ۔ چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے:
’ حَتَّی جَاءَ الْبَقِیعَ فَقَامَ، فَأَطَالَ الْقِیَامَ، ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ انْحَرَفَ فَانْحَرَفْتُ۔‘ (سنن النسائی(ج:۱،ص۲۸۶،و ص:۲۸۹) بَابُ الامر بالاستغفار للمؤمنین،رقم:۲۰۳۷،صحیح مسلم،بَابُ مَا یُقَالُ عِنْدَ دُخُولِ الْقُبُورِ وَالدُّعَاء ِ لِأَهْلِهَا،رقم:۹۷۴ (ج:۱،ص:۳۱۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب