السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا دعا قبر کی بجائے قبلہ کی طرف منہ کرکے کرنی چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل یہی ہے کہ دعا کے وقت قبروں کی طرف متوجہ نہ ہوا جائے، بلکہ قبلہ رو کھڑے ہو کر دعا کی جائے۔ اس لیے کہ نبیﷺ نے قبر کی طرف متوجہ ہو کر نماز سے منع فرمایا ہے اور دعا ہی نماز کا لب لباب ہے۔ لہٰذا دعا بھی قبلہ رُخ ہو کر کی جائے۔ اس بناء پر علماء محققین کا یہ فیصلہ ہے کہ دعا کے وقت بھی اس جانب متوجہ ہونا مستحب ہے جس جانب کہ نماز ادا کی جاتی ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو ! (اقتضاء الصراط المستقیم لا بن تيمية)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب