السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبر پر پھول ڈالنا ازروئے قرآن و سنت کیسا ہے ؟ ایک مولوی صاحب فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے جوٹہنی قبرپر لگائی تھی وہ پھولوں والی تھی۔(سائل) (۱۶ جنوری ۲۰۰۴ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبر پر پھول وغیرہ رکھنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں اللہ کے نبیﷺ نے دو قبروں پر جو شاخیں رکھیں تھیں ، حدیث بخاری وغیرہ میں اس کا سبب یہ بیان ہوا ہے کہ بعض گناہوں کی وجہ سے ان کو عذاب ہو رہا تھا، جب تک خشک نہیں ہو پاتیں عذاب رفع رہے گا۔
امام خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’ هُوَ مَحْمُوْلٌ عَلٰی أَنَّهٗ دَعَا لَهُمَا بِالتَّخْفِیْفِ مُدَّة بَقَاءِ النَّدَاوَةِ ، لَا أَنَّ فِی الْجَرِیْدَةِ مَعْنًی یَخُصُّهٗ ، وَ لَا أَنَّ فِی الرَّطَبِ مَعْنًی لَیْسَ فِی الیَابِسِ (فتح الباری: ۳۲۰/۱)
’’یہ محمول ہے اس پر کہ شاخوں کے تر رہنے تک کے لیے آپﷺ نے ان کے لیے تخفیف کی دعا کی تھی۔ ٹہنی میں کوئی خاصہ موجود نہیں تھا اور نہ تر چھڑی میں ہی ایسی خاصیت ہے جو خشک میں نہیں۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب