سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(103) کیا قبروں پر پھول ڈالنا اور پھولوں کی چادر چڑھانا جائز ہے؟

  • 25218
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 1738

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبر پر پھول ڈالنا ازروئے قرآن و سنت کیسا ہے ؟ ایک مولوی صاحب فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے جوٹہنی قبرپر لگائی تھی وہ پھولوں والی تھی۔(سائل) (۱۶ جنوری ۲۰۰۴ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبر پر پھول وغیرہ رکھنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں اللہ کے نبیﷺ نے دو قبروں پر جو شاخیں رکھیں تھیں ، حدیث بخاری وغیرہ میں اس کا سبب یہ بیان ہوا ہے کہ بعض گناہوں کی وجہ سے ان کو عذاب ہو رہا تھا، جب تک خشک نہیں ہو پاتیں عذاب رفع رہے گا۔

امام خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’ هُوَ مَحْمُوْلٌ عَلٰی أَنَّهٗ دَعَا لَهُمَا بِالتَّخْفِیْفِ مُدَّة بَقَاءِ النَّدَاوَةِ ، لَا أَنَّ فِی الْجَرِیْدَةِ مَعْنًی یَخُصُّهٗ ، وَ لَا أَنَّ فِی الرَّطَبِ مَعْنًی لَیْسَ فِی الیَابِسِ (فتح الباری: ۳۲۰/۱)

’’یہ محمول ہے اس پر کہ شاخوں کے تر رہنے تک کے لیے آپﷺ نے ان کے لیے تخفیف کی دعا کی تھی۔ ٹہنی میں کوئی خاصہ موجود نہیں تھا اور نہ تر چھڑی میں ہی ایسی خاصیت ہے جو خشک میں نہیں۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:155

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ